Thursday, February 5, 2015

(10) بنیادی انسانی،جمہوری وسماجی حقوق کی بحالی وتحفظ

بلوچ نیشنل موومنٹ بلوچستان میں سیاسی وسماجی ڈھانچے کو قومی جمہوری سانچے میں ڈھالنے کے لیے بنیادی انسانی،جمہوری وسماجی حقوق کی بحالی وتحفظ کے لیے مندرجہ ذیل نکات پرجدوجہد کرے گی:
(i) بلوچ نیشنل موومنٹ،بلوچستان میں قومی جمہوری طرزِ سیاست ومعاشرت اور عوام کی حاکمیت قائم کرنے کے لیے عوام کو قوت کا سرچشمہ قراردیکر فرد کے ہاتھوں فرد کے استحصال کا مکمل خاتمہ کرے گی اور ہرشہری کی بلاامتیاز رنگ ونسل،مذہب و عقیدہ،ذات وجنس، بلوچ قومی اقتداراعلیٰ کے قیام کے امور میں حصّہ لینے،عہدہ حاصل کرنے،عوامی اداروں میں منتخب ہونے اور مملکتی معاملات میں اپنا نقطہ ء نظر پیش کرنے کی یکساں آزادی کے حق کی ضمانت دے گی۔
(ii) قومی جمہوری سیاست کی سیاسی پالیسی کی بنیادعوامی جمہوری نظام پر قائم کی جائے گی جو عوام کی فلاح وبہبود ،ترقی وخوشحالی کی ضامن ہوگی۔
(iii) ایک فرد ایک ووٹ کے اصول کے تحت عوام کے حق رائے دہی کو تسلیم کرکے اس کا احترام وتحفظ کیا جائے گا۔جداگانہ طریقہء انتخاب کی جگہ’’بالغ رائے دہی‘‘ ایک فردایک ووٹ کی بنیاد پر’’مخلوط طریقہء انتخاب‘‘ کے اصول کو اختیارکیا جائے گا۔اور تحریروتقریر،تنظیم سازی،اظہاررائے اور حق رائے دہی کی آزادی کی ضمانت دی جائے گی۔
(iv) جنسی امتیاز کا خاتمہ کیا جائے گا،معاشرہ میں عورت اور مردکی یکساں اور مساوی حقوق کے لیے جدوجہد کی جائے گی اور بلوچ قومی تعمیروترقی کے عمل میں بلوچ خواتین کی مساویانہ شراکت کو یقینی بنایا جائے گا۔
(v)روزگار،تعلیم،رہائش،علاج معالجہ،خوراک اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو بنیادی حق کے طورپر تسلیم کیا جائے گا اور اس سلسلے میں عملی اقدامات کیے جائیں گے۔
(vi) بچوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا۔ اُن کی پروش،تعلیم وتربیت اور صحت وغذائی ضروریات پرخصوصی توجہ دی جائے گی تاکہ وہ معاشرے کی تعمیروترقی میں صحت مند اورباصلاحیت افراد کی حیثیت سے مثبت وتعمیری کرداراداکرسکیں۔
(vii) طبقاتی وتجارتی بنیادوں پر چلنے والے تعلیمی اداروں پرپابندی عائد کی جائے گی اور تمام شہریوں کو یکساں تعلیم کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ تعلیم مفت اور لازمی قراردی جائے گی۔ ماد ری زبانوں میں تعلیم کو بنیادی حق کے طورپر تسلیم کرکے اسے تعلیمی اداروں میں رائج کیا جائے گا۔
(viii) بلوچستان کے شہری اوردیہی علاقوں میں عالمی معیارکے جدید تعلیمی ،فنی وسائنسی درسگاہیں اور صحت کے مراکز کھولے جائیں گے۔
(ix) مزدوروں کو یونین سازی، حقِ ہڑتال،اجتماعی سوداکاری کے حقوق دلانے کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔اورآئی ایل او کے چارٹر کے مطابق مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔ مزدوروں کی کم سے کم تنخواہ مہنگائی کے تناسب سے مقررکی جائے گی۔
(x)مزدوروں اور ان کے بچوں کو علاج معالجہ اور ان کے بچوں کو تعلیمی سہولیات دینے کے لیے مناسب صنعتی قوانین بنائے جائیں گے نیز،صنعتی ماحول کو بہتربنانے اور شرائط محنت کو آسان ترکرنے کے لیے خاص قانونی انتظامات کیے جائیں گے۔
(xi)عوام کو فوری انصاف فراہم کرنے کے لیے عدلیہ کو انتظامیہ سے علیحدہ کیا جائے گا اورانتظامیہ وبیوروکریسی کی ظلم،بدعنوانیوں اور دیگر سماجی برائیوں سے پاک رکھنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے اور اس ضمن میں قوانین بنائے جائیں گے۔
(xii)امورسیاست میں آمریت،یک جماعتی طرزحکومت وغیر جمہوری اقدامات کی مخالفت کرتے ہوئے سیاسی تنظیموں اور جمہوری اداروں کے کردار کو تسلیم کرکے سیاسی عمل کوفروغ دینے کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔
(xiii)بلوچستان میں آباد تمام لسانی ومذہبی اقلیتوں کے بنیادی جمہوری وشہری حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا اور تمام امتیازی قوانین،جو معاشرے میں تفریق کا باعث ہیں یابنیادی انسانی حقوق کو متاثرکرتے ہیں،کا خاتمہ کرکے تمام شہریوں کو بغیرکسی امتیاز کے یکساں حقوق ومراعات دئیے جائیں گے۔
(xiv)اُن تمام عوام دشمن کالے قوانین کو منسوخ کیا جائے گا جو استعماری ونوآبادیاتی افسرشاہی، جاگیرداری اور گماشتہ سرمایہ داروں کے مفادات کو تحفظ دینے کے لیے بنائے گئے ہوں، ان کی جگہ مثبت بلوچ روایات واقدار،رسم ورواج، انسانی حقوق کے عالمی منشور سے ہم آہنگ قوانین رائج کیے جائیں گے۔
(xv)ضعیف العمر شہریوں کے لیے اولڈ ہومز اور مرکزنگہداشت قائم کیے جائیں گے۔ اولڈ ایج بینیفٹ بیمہ پالیسیاں بنائی جائیں گی،معذوری کی صورت میں تمام اخراجات کی ذمہ داری ریاست کے سپرد ہوگی۔ضعیف العمر شہریوں کے لیے سہولیات ہرممکن انتظام کیاجائے گا۔
(xvi)بلوچستان میں منشیات کی تجارت،استعمال اور پھیلاؤ کوسنگین جرم قراردیا جائیگا اور منشیات کے عادی افراد کو علاج معالجہ وبحالی کے لیے فوری نوعیت کے اقدامات کئے جائیں گے۔ اور منشیات ودیگر سماجی برائیوں کو سدباب کرنے کے لیے ہمہ گیرجدوجہد کی جائیگی۔
(xvii)ڈاکٹرز،انجنئیرز،ٹیچرزاورتمام ملازم پیشہ اور ہنرمند افراد کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

0 comments:

Post a Comment

Share

Twitter Delicious Facebook Digg Stumbleupon Favorites